زندگی کو لمبا اور بامقصد بنانے کا ایک حیرت انگیز فارمولا: چار گولز کا اصول

4 گولز کا اصول

زندگی کو نہ صرف لمبا بلکہ بامعنی اور خوشگوار بنانے کے لیے ایک سادہ لیکن طاقتور ترکیب یہ ہے کہ آپ کے پاس ہمیشہ چار الٹی میٹ گولز ہونے چاہییں۔ یہ گولز ایسے ہوں جو مشکل ہوں، چیلنجنگ ہوں، اور جن پر آپ کی خوشی اور اطمینان کا انحصار ہو۔

فارمولا یہ کہتا ہے کہ جیسے ہی آپ ان چار میں سے کسی ایک گول کو حاصل کر لیں، اس کی جگہ فوری طور پر ایک نیا گول لے لینا چاہیے۔ اگر دو گولز پورے ہو جائیں تو دو نئے گولز شامل کر لیں۔ اس طرح آپ کے دماغ میں ہمیشہ چار گولز رہیں گے جو آپ کی زندگی کو مسلسل تحریک دیتے رہیں گے۔

اس کے پیچھے دماغ کی سائنس کیا ہے؟

یہ اصول ہمارے دماغ کی نیوروفزیالوجی اور نفسیات سے جڑا ہوا ہے۔

ہمارا دماغ “گول-اورینٹڈ” (Goal-Oriented) ہے۔ یعنی جب ہم کسی مقصد کو طے کرتے ہیں، تو ہمارا دماغ نہ صرف اس پر فوکس کرتا ہے بلکہ اسے پورا کرنے کے لیے پورے جسم کو متحرک کر دیتا ہے۔ مثال کے طور پر، جب آپ کسی گول پر کام کر رہے ہوتے ہیں، تو دماغ آپ کے جسم کو توانائی فراہم کرنے کے لیے کیمیائی ہارمونز، جیسے ڈوپامین، پیدا کرتا ہے جو آپ کو متحرک اور خوش رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

جب آپ کا گول پورا ہوتا ہے، تو دماغ ایک قسم کی “ریوارڈ سسٹم” کو متحرک کرتا ہے، جس سے آپ کو خوشی اور کامیابی کا احساس ہوتا ہے۔ لیکن اگر گولز ختم ہو جائیں یا کوئی نیا مقصد نہ ہو، تو دماغ کا یہ ریوارڈ سسٹم غیر فعال ہو جاتا ہے، جس سے آپ بے سکونی یا بے مقصدیت محسوس کرنے لگتے ہیں۔

گولز اور لمبی زندگی کا تعلق:

تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ گولز انسان کی زندگی کو لمبا اور صحت مند بناتے ہیں۔ ایک تحقیق، جو جاپان کے مشہور “Okinawa” کے لوگوں پر کی گئی، یہ ظاہر کرتی ہے کہ وہ لوگ جو اپنے لیے مقصد طے کرتے ہیں، طویل اور صحت مند زندگی جیتے ہیں۔ ان کے لیے گولز محض مالی یا مادی نہیں ہوتے بلکہ ذاتی ترقی، تعلقات، یا کسی بڑے مقصد کے حصول سے جڑے ہوتے ہیں۔

دماغ جب کسی مقصد پر کام کر رہا ہوتا ہے، تو وہ آپ کے جسم کو بہترین حالت میں رکھنے کے لیے محنت کرتا ہے۔ یہ مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے، جسمانی صحت کو بہتر بناتا ہے، اور دماغی دباؤ کو کم کرتا ہے تاکہ آپ اپنے گولز پورے کر سکیں۔

مہلت دینے کی نفسیات:

جب گولز پورے نہیں ہوتے، تو دماغ ہار نہیں مانتا۔ اس کے بجائے، یہ آپ کو مزید کوشش کرنے کا وقت دیتا ہے۔ یہ آپ کو ہارمونز اور توانائی فراہم کرتا رہتا ہے تاکہ آپ دوبارہ کوشش کریں۔ یہی عمل زندگی کو مزید بامقصد اور طویل بناتا ہے، کیونکہ دماغ ہمیشہ آپ کو متحرک رکھنا چاہتا ہے۔

عملی مثال:

فرض کریں کہ آپ کے چار گولز ہیں:

  1. ایک کتاب لکھنا
  2. ایک نئی زبان سیکھنا
  3. اپنے جسم کو فٹ رکھنا
  4. کسی فلاحی کام میں حصہ لینا

اگر آپ ایک کتاب لکھنے کا گول پورا کر لیتے ہیں، تو فوری طور پر ایک نیا گول شامل کریں، جیسے کسی کانفرنس میں تقریر کرنا یا کسی نئے موضوع پر تحقیق شروع کرنا۔ اس طرح آپ کا دماغ ہمیشہ متحرک اور آپ کی زندگی بامقصد رہے گی۔

نتیجہ:

چار گولز کا اصول نہ صرف آپ کو متحرک رکھتا ہے بلکہ آپ کی زندگی کو خوشگوار، بامعنی، اور طویل بنانے میں مددگار ہے۔ یہ ایک ایسا فارمولا ہے جو سادہ بھی ہے اور سائنس سے ثابت شدہ بھی۔ اپنے دماغ کو مسلسل چیلنج دیں، نئے گولز بنائیں، اور دیکھیں کہ آپ کی زندگی کس طرح بہتر سے بہترین کی طرف بڑھتی ہے۔

یاد رکھیں: زندگی کا سب سے بڑا تحفہ یہ ہے کہ آپ ہمیشہ کچھ نیا سیکھتے رہیں اور اپنے گولز کے ذریعے اپنی شخصیت کو نکھارتے رہیں۔